حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان؛ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے شعبۂ عربی اور آل انڈیا نہج البلاغہ سوسائٹی حیدر آباد کے تحت نہج البلاغہ کے موضوع پر ایک عظیم الشان بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
کانفرنس میں تمام ادیان و مسالک کے علماء اور بین الاقوامی شخصیات نے شرکت کی۔
سیمینار کا افتتاح ہندستان میں ولی فقیہ آیت اللّہ العظمٰی سید علی حسینی خامنہ ای کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین آغا مہدی مہدوی پور کے خطبے سے ہوا۔
کانفرنس سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ مولائے کائنات حضرت علی علیہ السّلام کے اقوال و نصائح ہر دور کے لیے مشعل راہ ہیں۔ ان کے خطبات، خطوط اور ہدایتیں نہ صرف اسلامی تعلیمات، بلکہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
کانفرنس کے افتتاحی اجلاس اور علمی سیشنز میں مختلف ممالک کے معروف علماء و دانشوروں نے شرکت کی اور امام علی علیہ السلام کے کلمات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر عین الحسن، پروفیسر سید جہانگیر، مولانا سید تقی رضا عابدی، آغا مجاہد حسین، مولانا حیدر آغا، مولانا شرفی، انجینئر محمد مصطفی، ڈاکٹر قدسی رضوی اور پروفیسر حسن کمال ایم پی (کویت) نے اپنی تقاریر میں نہج البلاغہ کے پیغام کی ابدی اہمیت اور امام علی علیہ السلام کے اقوال کو ہر دور کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ امام علی علیہ السلام کے خطبات، خطوط اور اقوال نہ صرف اسلامی تعلیمات، بلکہ انسانی فلاح و بہبود کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
مقررین نے نہج البلاغہ کی تعلیمات کو عام کرنے اور اس کے پیغام کو دنیا بھر میں مؤثر انداز میں پہنچائے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس اہم اور علمی سیمینار نے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کے دلوں میں نہج البلاغہ کے عظیم پیغام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔